نظم | کیمرا -محمد ذکی احمد
Tags:
Ideas
تصویر - یو ٹیوب |
کیمرے کا شٹر کھلتے ہی
بڑی حسین ہے یہ دنیا
تیرے سامنے سبھی مسکراتے ھیں
کہ تصویر اچھی آتی ہے
دو آنکھوں کے رستے
تصویر جو دل میں اترتی ہے
اسکا کیا؟؟؟
نفرتیں عداوتیں کدورتیں
بغض و کینہ
ایڈٹ کرنے کی ہیں چیزیں
تفاوت ہے
کیمرے کے سامنے اور پیچھے
جیسے۔۔۔
باھر مسکراہٹیں
اندر عداوتیں
ظاہر میں مستیاں
باطن میں خالی پن
کہاں کعبہ کہاں صنم
تصویروں میں قید دنیا
اچھی لگتی ہے
وہ بولتی ہیں
چیختی بھی ہیں
آنسو خوشی کے غم کے
سنجوئے ہیں
وہ وادیاں وہ فضائیں
وہ پیار کا موسم
اور ہم تم
اگتا سورج ڈھلتی شام
یا پورا چاند
لہلہاتے کھیت کبھی صحرا
وادیاں کبھی ندیاں
یادوں کے جھروکے
اور بہت کچھ
سب اچھا لگتا ہے
کاش کہ یہ جگ سارا
سندر ہوتا
تصویروں جیسا۔۔۔